فلسطینیوں سے یکجہتی و احتجاج اور وزیر اعظم کا مقبولیت کی سیاست اور خارجہ پالیسی پر اثرات؟

فلسطینیوں سے یکجہتی و احتجاج اور وزیر اعظم کا مقبولیت کی سیاست اور خارجہ پالیسی پر اثرات؟ جان اچکزئی چونکہ غزہ اور اسرائیل میں حماس کے مابین تنازعہ کا ابھی تک کوئی سفارتی حل نظر نہیں آتا ہے ، لہذا پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے عوامی تحریک کا آغاز کیا ہے اور اس ہفتے اسرائیل کے خلاف ریاستی سطح پر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ چونکہ عام آبادی فلسطینیوں کی حالت زار پر مشتعل ہے اور جذبات کا اظہار کرنا چاہتی ہے ، یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم کے علاوہ دائیں بازو سے لے کر بائیں بازو کے سیاسی حلقے بھی اس تنازعے سے فایدہ اٹھانے کی دوڑ میں ہیں۔ پس منظر میں وزیر اعظم ان سے پیچھے نہیں رہنا چاہتا ہے ۔ اگرچہ ہوسکتا ہے کہ وہ اس ایشو پر حقیقی طور پر اعتماد نہ کرتے ہوں۔ ہاں یہ ایک عوامی تحریک ہے۔ لیکن وزیر اعظم کو بہتر مشورہ یہ ہے کہ وہ محتاط رہیں کہ وہ کس حد تک مقبولیت پسند بننا چاہتے ہیں اور سفارتی تعلقات کے لیے اس موقع کی کیا لاگت ہوسکتی ہے۔ وزیر اعظم نے آخری بار فرانس کے خلاف اسلامو فوبیا کی مہم چلا کر ایسا ہی کیا تھا اور ا...